0

دریائے سندھ سے پنجاب میں نہریں نکالنے کیخلاف سندھ میں زبردست احتجاج ،جسقم اور دیگر جماعتیں ایک ہو گئیں

میہڑ/ٹنڈوالہ یار/باڈہ /نواب شاہ(نیا محاذ)دریائے سندھ سے پنجاب میں نہریں نکالنے کیخلاف سندھ میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے،جسقم اور دیگر جماعتیں ایک ہو گئیں گزشتہ روز بھی جئےسندھ، سندھ ترقی پسند پارٹی اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی، جسقم و دیگر کے زیر اہتمام مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔”جنگ ” کے مطابق ٹنڈوالہ یارمیں جئے سندھ قومی محاذ شہید بشیر خان قریشی کے بانی رہنماء ڈاکٹر نیاز کالانی نے ٹنڈوالہ یار پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے سندھ کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پردستخط کیے ہیں، دریا سندھ پر کینال بنانے والا ڈرافٹ سندھ میں رہنے والے افراد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ ہے، بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں دریا سندھ پر کینال بنانے کے اعلان اور ڈرافٹ پر دستخط کا مجھے علم ہی نہیں تھا ۔ اگر دریائے سندھ سے نہریں نکالی گئیں تو کراچی، حیدرآباد، بدین سمیت سندھ بھر کے اضلاع پانی کی بوند بوند کو ترسیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ لسانی مسئلہ نہیں بلکہ یہ مسئلہ ہماری زندگیوں کا ہے، اس حوالے سے29نومبر کو ٹنڈوالہ یار کےلطیف گیٹ سے ٹنڈوالہ یار پریس کلب تک پرامن احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔نوابشاہ میں سکرنڈ بینظیر انٹر چینج کے مقام پر دریائے سندھ پر 6نہریں بنانے کیخلاف جئے سندھ قومی محاز کی جانب سے چیئرمین صنعان خان قریشی کی اپیل پر عورتوں بچوں سمیت سیکڑوں کارکنوں نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر سندھ پنجاب شاہراہ بند کر دی، جسکی وجہ سے شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں. دھرنے میں شریک مظاہرین نے وفاق اور پیپلز پارٹی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔میہڑ میں ایس ٹی پی کی جانب بائی پاس روڈ سے کارکنوں نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا کر ضلعی صدر عبدالحمید سومرو، علی شیر جونیجو اور کرم ڈیپر کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی، ریلی شہر کے راستوں سے گزرتی ہوئی گھنٹہ گھر چوک پر پہنچی جہاں رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں