لاہور (نیا محاذ )فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹریکٹروں کی درآمدی اور مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس 10 سے بڑھا کر 14 فیصد کردیا ہے جس سے کاشتکاروں اور کسانوں کے لیے زرعی ٹریکٹرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے مقامی ٹریکٹر مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے مطالبے کو پورا کرتے ہوئے ایس آر او 1643(آئی)/2024 جاری کیا ہے۔ایف بی آر کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک اور نوٹیفکیشن کے ذریعے ایف بی آر نے ”زرعی ٹریکٹر مینوفیکچررز کو ریفنڈ“ اور ٹریکٹر مینوفیکچررز کے پری ریفنڈ آڈٹ، کاسٹ آڈٹ اور پوسٹ ریفنڈ آڈٹ سمیت چیکنگ کے طریقہ کار کو بھی ختم کردیا ہے۔
ایف بی آر نے 29 اپریل 2022 کو ایس آر او 1644(آئی)/2024 کے ذریعے اپنا نوٹیفکیشن نمبر ایس آر او 563(1)2022 منسوخ کردیا ہے۔
بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے اختتام پر سینئر ٹیکس حکام نے بتایا کہ اضافے سے ٹریکٹروں کی قیمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ایف بی آر ممبر نے مزید کہا کہ مذکورہ صنعت کے ریفنڈ کا مسئلہ اس اقدام کے ذریعے حل کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب سندھ چیمبر آف ایگریکلچر حیدرآباد نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آف فنانس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایف بی آر کو اس فیصلے کو واپس لینے کی ہدایت کرے جس کے غریب کاشتکاروں اور کسانوں کی جانب سے خریدے گئے درآمدی اور مقامی زرعی ٹریکٹرز پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ایف بی آر نے ایس آر او 563(1)2022 کو ختم کرکے مقامی کمپنیوں کو کھلی چھوٹ دے دی ہے جس نے صنعت پر چیک لگائے تھے۔