لاہور(نیا محاذ ) پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی (PWPA) کی چیئرپرسن حنا پرویز بٹ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صنفی بنیادوں پر تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور اسے اولین ترجیح قرار دیا گیا ہے۔ حنا پرویز بٹ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “خواتین پر تشدد اور ہراسمنٹ وزیر اعلیٰ کی ریڈ لائن ہے۔”اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) اور یونیورسٹی آف گالوی، آئرلینڈ کی جانب سے منعقدہ 4 روزہ ورکشاپ کے پہلے دن بطور مہمان خصوصی بات کرتے ہوئے چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا کہ صوبے میں صنفی بنیادوں پر تشدد پر عملدرآمد کے نظام میں بہتری، زندہ بچ جانے والی خواتین کے لیے محفوظ رہائش اور خدمات کی فراہمی ان کے ادارے کی اولین ترجیح ہے۔اپنے خطاب میں، حنا پرویز بٹ نے UNFPA کی تکنیکی معاونت کو سراہا، جس میں قوانین کا مسودہ تیار کرنا، سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (SOPs) کی تیاری، ہیلپ لائن 1737 کی اپ گریڈیشن اور تحفظ مراکز اور شیلٹر ہومز کو بہتر بنانا شامل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بطور چیئرپرسن وہ پوری کوشش کریں گی کہ وہ تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کو محفوظ رہائش گاہ فراہم کرنے کے لیے مناسب بجٹ مختص کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام تحفظ مراکز کے عملے کی صلاحیت میں اضافے پر بھی بھرپور توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت متعدد وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹرز موجود ہیں جو زندہ بچ جانے والی خواتین کو بنیادی خدمات فراہم کر رہے ہیں، لیکن ان کی افادیت کو بڑھانے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ورکشاپ Aawaz II پروگرام کے تحت منعقد کی جا رہی ہے، جس میں یو کے ایڈ اور فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس (FCDO) کی معاونت شامل ہے۔ اس ورکشاپ کا مقصد پنجاب اور خیبر پختونخوا میں خواتین پر ہونے والے تشدد کے واقعات پر بروقت کاروائی کے نظام پر تحقیق کرنا اور اس میں بہتری لانا ہے۔
0