لاہور(نیا محاذ)لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بانی کی نااہلی، پی ٹی آئی کو ڈی لسٹ کرنے کیخلاف کیس میں بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ نااہلی کا معاملہ دیکھنا سپیشل ٹریبونل کا کام ہے،الیکشن کمیشن تفتیش کرنے اور سزا دینے کااختیار نہیں رکھتا، بانی پی ٹی آئی کے کیس میں دونوں اختیارات کا غلط استعمال کیاگیا۔نجی ٹی و ی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بانی کی نااہلی، پی ٹی آئی کو ڈی لسٹ کرنے کیخلاف سماعت ہوئی، بیرسٹرعلی ظفر نے کہاکہ نااہلی کا معاملہ دیکھنا سپیشل ٹریبونل کا کام ہے،الیکشن کمیشن تفتیش کرنے اور سزا دینے کااختیار نہیں رکھتا، بانی پی ٹی آئی کے کیس میں دونوں اختیارات کا غلط استعمال کیاگیا، کمیشن کو ازخودکارروائی کا بھی اختیار حاصل نہیں ہے،آرٹیکل 62اور63کی نااہلی بھی براہ راست نہیں ہو سکتی ،جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ سیکشن 173کے تحت الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا، سیکشن 173کے تحت کون فیصلہ کر سکتا ہے،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ سیشن جج فوجداری کے سیکشن 173کے تحت فیصلہ کر سکتا ہے،جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ الیکشن کمیشن سزا ہونے کے بعد کسی کو نااہل قراردے سکتا ہے،جسٹس شمس محمود مرزا نے کہاکہ ہمارے سامنے دائرہ اختیار کا معاملہ ہے،علی ظفر نے کہاکہ جی ہم نے دیکھنا ہے الیکشن کمیشن کو اس کا اختیار ہے یا نہیں۔
0