نئی دہلی (نیا محاذ)نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی جانب سے استعفے کے اعلان کے بعد نئے وزیراعلیٰ کے لئے تین نام گردش کرنے لگے۔
نجی ٹی وی جیونیوز نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ شراب پالیسی کیس میں ضمانت ملنے کے بعد اروندکیجریوال نے اتوار کے روز اچانک وزارت اعلیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے کے فیصلے کے بارے میں بتایا۔
اروندکیجریوال نے کہا کہ وہ جلد ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں گے اور اب اس وقت ہی اس منصب پر آئیں گے جب عوام انہیں ایمانداری کا سرٹیفکیٹ دیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کے وزیراعلیٰ کے اچانک استعفے کے اعلان کے بعد وزارت اعلیٰ کی کرسی کے لئے تین نئے نام گردش کررہے ہیں جن میں گوپال رائے، کیلاش گاہلوٹ اور سنیتا کیجریوال شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ 49 سالہ گوپال رائے عام آدمی پارٹی کے تجربہ کار رہنما ہیں اور دہلی کی سیاست میں ان کا اہم کردار رہا ہے، وہ اس وقت کابینہ میں ماحولیات، جنگلات، جنگلی حیات، ترقی اور جنرل ایڈمنسٹریشن کے وزیر ہیں جبکہ ایک مرتبہ الیکشن مہم کے دوران انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دوسرے متوقع امیدوار 50 سالہ کیلاش گاہلوٹ ہیں جو اس وقت وزیر ٹرانسپورٹ کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور وہ دہلی کی سیاست کا ایک بڑا نام ہیں۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ بطور وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گاہلوٹ نے نئی دہلی میں ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر کے لئے متعدد پراجیکٹس پر کام کیا ہے۔
اس کے علاوہ اروندکیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال بھی متوقع امیدواروں میں شامل ہیں، وہ بھی اپنے شوہر کی طرح انڈین ریونیو سروس سے تعلق رکھتی ہیں اور انہوں نے دو دہائیوں تک محکمہ انکم ٹیکس میں ذمہ داریاں انجام دی ہیں، سنیتا کو عام آدمی پارٹی کی اہم رہنما مانا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ اروندکیجریوال کو 6 ماہ قبل شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی ضمانت کی درخواست کئی بار مسترد کی گئی جس کے بعد گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
0