اسلام آباد ( نیا محاذ۔ 12 اگست 2024ء ) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے ممبران احترام کے مستحق ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154، این اے 81 اور این اے 79 میں مخلتف پولنگ اسٹیشنز پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی اپیلیں منظور کرلیں، عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کردیا، سپریم کورٹ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا، جسٹس عقیل عباسی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس نعیم اختر افغان کے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلے میں کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے ممبران احترام کے مستحق ہیں لیکن ہائیکورٹ کے کچھ ججز الیکشن کمیشن کے احترام سے انکاری ہیں، تمام ججز کو الیکشن کمیشن کا احترام کرنا چاہیے۔ خیال رہے کہ 8 فروری 2024ء کے عام انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 154 لودھراں، این اے 81 گوجرانوالہ اور این اے 79 گوجرانوالہ میں اعتراضات عائد کئے گئے تھے، بعدازاں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی اپیلیں منظور کر لی تھیں، الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے تینوں امیدواروں کے کامیابی کے نو ٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے تھے، جس کے بعد یہ معاملہ لاہور ہائیکورٹ پہنچا جہاں سماعت کے عدالت نے پی ٹی آئی امیدواروں کے حق میں فیصلہ دیا تو مسلم لیگ ن کے عبد الرحمن کانجو، اظہر قیوم ناہرہ اور ذوالفقار احمد نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا اور عدالت عظمیٰ کی جانب سے آج کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔
0