0

آئی پی پیز کےبند پلانٹس کو کتنےسو ارب روپے کی کپیسٹی پیمنٹس کی جا رہی ہیں اور یہ پلانٹس کتنےفیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں ۔۔؟ حیران کن تفصیلات جانیے

اسلام آباد (نیا محاز ) آئی پی پیز کےبند پلانٹس کو کتنےسو ارب روپے کی کپیسٹی پیمنٹس کی جا رہی ہیں، یہ پلانٹس کتنےفیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں اور کتنےفیصد ادائیگیاں بغیر بجلی پیدا کی جا رہی ہیں۔ ۔۔؟ اس حوالے سے حیران کن تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔

سابق وفاقی وزیر تجارت‘صنعت‘ پیداوار اور سرمایہ کاری ڈاکٹر گوہر اعجاز کے مطابق سپریم کورٹ میں 40 آئی پی پیز کیخلاف پٹیشن تیار کر لی گئی ہے۔جتنی بجلی خریدیں اتنی ادائیگی کریں ‘ ایک روپیہ بھی زیادہ نہ دیں ریاست آئی پی پیز سے 30فیصد بجلی لیکر 70فیصد مفت میں ادائیگی نہ کرے۔ آئی پی پیز کے بارے میں “جنگ “کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ چین نے آئی پی پیز پراجیکٹ لگاتے وقت کیا یہ کہا تھا کہ چین کے آئی پی پیز پاور پلانٹس کو صرف 10فیصد کپیسٹی پر چلائیں؟ موجودہ سال پاکستانی قوم کو 1400 ارب سے 2ہزار ارب روپے کی اضافی ادائیگی کرنا ہوگی۔ اگر اضافی ادائیگیاں روک دی جائیں تو ملک بھر کے عوام کا بجلی کا بل 50فیصد کم ہو جائیگا۔ آئی پی پیز کو پاکستانی حکومتوں نے دگنی قیمت پر لگایا۔ ان تمام پلانٹس کا فرانزک آڈٹ کرا کر رہیں گے۔
گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ1400سے 2ہزار روپے تک کی کپیسٹی پیمنٹس ہم آئی پی پیز کو دے رہے ہیں۔ جب اُنہوں نے اسکی چھان بین کی تو ثابت ہوا کہ آئی پی پیز سے 30فیصد بجلی ریاست لے رہی ہے جبکہ 70فیصد ادائیگی بجلی پیدا کئے بغیر ہی آئی پی پیز والے سمیٹ رہے ہیں۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ آئی پی پیز جتنی بجلی بنائیں انہیں اتنی ہی ادائیگی کی جائے، یہی کیس ہم سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ اُنکے پاس اس بات کے دستاویزی ثبوت ہیں کہ پاکستان میں آئی پی پیز بحران کی ذمہ دار کمپنیوں میں سے3 آئی پی پیز ایسی ہیں جنہوں نے پورا سال بجلی کا ایک بھی یونٹ نہیں بنایا اور اُن کو دو دو ہزار کروڑ روپے کی ادائیگیاں کرنا ہیں ‘ بجلی کے موجودہ ریٹس پرکوئی کاروبار نہیں چل سکتا۔ بند پلانٹس کو2100 ارب روپے کی کپیسٹی پیمنٹس کی جا رہی ہیں۔ یہ پلانٹس 30فیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں اور 70فیصد ادائیگیاں بغیر بجلی پیدا کی جا رہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں