لاہور (نیا محاز ) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 2 سال سے جو بہروپیا کہہ رہا تھا میں قوم کی جنگ لڑ رہا ہوں آج وہ پاؤں پکڑ رہا ہے۔ فوجی تنصیبات پر حملے کروا کر، شہداء کے مجسمے جلا کر اپنے وقت کا فرعون معافیاں مانگ رہا ہے۔ محبت کی پینگیں بڑھانا اور معافی کے پیغامات کو عمران خان کی زبان میں این آر او کہتے ہیں۔ کل تک نیوٹرل ہونا جانور اور گالی تھا، آج اُنکو دوبارہ نیوٹرل ہونے کا کہہ رہا ہے۔ جس نے آج تک 9 مئی کے حملوں کی مذمت نہیں کی وہ جیل سے نکلنے کے لیے پینترے بدل رہا ہے۔
ایک بیان میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ درجن بھر ناکام تحریکیں ، فلاپ بیانیے اور روزانہ کے کٹھ پتلی شو کے بعد سرنڈر کرنا ہی بنتا تھا۔ بعض دانشوروں کو بھی معلوم ہو گیا ہی کہ یہ جیل سے نکلنے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا تھا۔ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور اس کے سہولت کاروں کو کوئی معافی نہیں ملنی چاہیے۔ ا پاکستان کے عوام منتظر ہیں 9 مئی کے حملوں میں ملوث نامزد ملزمان کو عدالتی نظام کب کیفر کردار تک پہنچاتا ہے۔ شہداء کے مجسمے جلانے والے اور ان کا تمسخر اڑانے والے کسی رحم اور معافی کے مستحق نہیں ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جن شہداء کے مجسمے جلائے گئے اُنکے لواحقین آج بھی نظام عدل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔