0

4 ارب روپے کی گندم کا نقصان، ذمہ دار کون۔۔ ؟ ایک بار پھر طویل خاموشی چھا گئی

اسلام آباد (نیا محاز ) وزیر اعظم انسپیکشن کمیشن نے2022کے سیلاب کے دوران 52670 میٹرک ٹن گندم کے ذخیرے کی مالیت 4 ارب روپے سے زائد کے نقصانات کا پتہ لگانے کے لیے انکوائری پر اپنی سفارشات پیش کر دی ہیں۔ سابق ایم ڈی پاسکو کیپٹن (ر) سعید احمد نواز بار بار طلبی کے نوٹس کے باوجود کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ 2022 کے سیلاب کے دوران تباہ شدہ گندم کے نقصانات کا پتہ لگانے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیر پر وزیر اعظم کی ناراضگی کے بعد کمشنر، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے 12 جولائی 2024 کو وزیر اعظم کے دفتر میں جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں پاکستان ایگریکلچر سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن (ر) سعید احمد نواز کے مسلسل عدم تعاون کی وجہ سےرپورٹ مکمل کرنے سے معذوری کا اظہار کیا ہے۔ تاہم اس وقت کے منیجنگ ڈائریکٹر پاسکو کیپٹن (ر) سعید احمد نواز کے خلاف کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی۔
“دی نیوز ” میں شائع ہونیوالی فخر درانی کی رپورٹ کے مطابق حیرت کی بات یہ ہے کہ سعید نواز کو وزارت خزانہ کے انتظامی کنٹرول میں کارپوریٹ سیکٹر کے نگراں ادارے یعنی مسابقتی کمیشن میں ایک اور منافع بخش عہدہ دیا گیا ہے۔ 7 مارچ کو یہ خبر دی گئی تھی کہ ذاتی طور پر سماعت کے متعدد نوٹس جاری کرنے کے باوجود وزیراعظم کا معائنہ کمیشن 4 ارب روپے سے زائد مالیت کے 52670 میٹرک ٹن گندم کے ذخیرے کو پہنچنے والے نقصان کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے پاسکو کے سابق ایم ڈی کیپٹن (ر) سعید احمد نواز کا بیان قلمبند نہ کر سکا۔ سابق ایم ڈی سعید احمد ان کو فراہم کیے گئے سوالات کے جوابات نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی مقررہ سماعت کی تاریخوں پر حاضر ہو رہے ہیں۔ تب سے وزیر اعظم کے معائنہ کمیشن (پی ایم آئی سی) نے اپنی انکوائری مکمل کر لی ہے اور تمام ملوث افراد کو برخاست کرنے کی سفارش کی ہے۔ وزیر اعظم نے سفارشات کی توثیق کر دی ہے تاہم سعید احمد نواز کے خلاف آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
“دی نیوز” کی رپورٹ کے بعد وزیراعظم کے دفتر نے 30 مئی اور 13 جون کو سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط لکھا کہ انکوائری میں تعاون کرنے سے انکار پر کیپٹن سعید احمد نواز کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کی جائے۔ حیرت کی بات ہے کہ ایک بار پھر ایک طویل خاموشی چھا گئی۔ جولائی کے پہلے ہفتے میں جب وزیراعظم نے اپنی ہدایات پر عملدرآمد رپورٹ طلب کی تو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن وزیراعظم کی ہدایات پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا۔ رابطہ کرنے پر پی ایم آئی سی کے ڈائریکٹر صالح ناریجو نے بتایا کہ کمیشن نے اپنی سفارشات متعلقہ وزارت (وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی) اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیج دی ہیں۔ متعلقہ وزارتیں ان سفارشات پر کوئی کارروائی کرنے کی مجاز ہیں۔ دی نیوز نے مؤقف کے لیے پاسکو کے سابق ایم ڈی سعید احمد نواز سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے بار بار کوشش کے باوجود فون نہیں اٹھای

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں