0

محمد آصف فکسنگ سکینڈل کے معاملے پر پہلی مرتبہ کھل کر بول پڑے

لاہور (نیا محاز )سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باولر محمد آصف نے پہلی مرتبہ فکسنگ اور سزا پر کھل کر بات کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کر دیاہے ۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں محمد آصف سینئر صحافی آفتاب اقبال سے بات چیت کر رہے ہیں ، قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باولر کو 2010 میں سپاٹ فکسنگ پر سزا سنائی گئی تھی جس پر انہوں نے کہا کہ مجھ سے بہت بڑی غلطی ہوئی تھی شاید میں نے کبھی کسی کا دل دکھایا ہو یا نافرمانی کی ہو جس کی اللہ نے مجھے اس واقعے کی صورت میں سزا دی ، شکر ہے کہ مجھے اسی جہاں میں سزا مل گئی ۔
یاد رہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑی محمد آصف، محمد عامر اور کپتان سلمان بٹ پر سنہ 2010 میں لارڈز کے میدان میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں جان بوجھ کا نو بال کرانے کے الزام میں پابندی عائد کی گئی تھی۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انسداد بدعنوانی ٹریبونل کی جانب سے سلمان بٹ پر 10 سال، محمد آصف پر 7 سال اور محمد عامر پر 5 سال کی پابندی لگائی گئی تھی۔

اینکر نے محمد آصف سے کہا کہ آپ نے میچ میں صرف 2 نو بال کرانے پر معاملہ فکس کیا تھا نہ کہ میچ ہارنے کے لیے تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ بھی تھا بہرحال اس سے میرا کیریئر تباہ ہوگیا آگے چل کر میں اور ترقی کرسکتا تھا کیوں اس وقت کے چند اچھے بیٹسمینوں کا کہنا تھا کہ اچھا ہوا آصف پر پابندی لگی، جان چھٹی۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ میں نے اللہ اور قوم سے معافی مانگی ہے تاہم کچھ سخت دل لوگ ایسے ہیں جو مجھے اب بھی معاف کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں جو پچز بنائی گئی تھیں وہ بولرز کے لیے موافق تھیں اور بیٹمسین کو ان پر کھیلنے میں بیحد مشکل کا سامنا کرنا پڑتا تھا تاہم وہ بلے باز کامیاب رہے جنہوں نے صبر سے کھیلا اور پچ پر زیادہ وقت گزارا۔

ایک سوال کے جواب میں محمد آصف نے کہا کہ لیکن پچ کا رونا دوسرے ممالک نے نہیں رویا وہ توجیہہ ہمارے ہاں ہی دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک پاکستان ٹیم کا تعلق ہے ان کے کوچ ورلڈ کپ سے کچھ عرصہ قبل ہی مقرر کیے گئے جبکہ بھارت میں ایک طویل عرصے سے محنت ہو رہی تھی اور پتا تھا کہ کون سے کھلاڑی کھیلیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں