0

عمران خان عدت کیس میں بری ہونے کے بعد جیل سے باہر آئیں گے یا نہیں ؟ حامد میر نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے

اسلام آباد (نیا محاز )سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ عمران خان کو اتنی آسانی سے رہا نہیں کیا جائے گا، گزشتہ روز سے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلوں کے بعد پی ٹی آئی کے آزاد اراکین پر وفاداریاں تبدیل کروانے کیلئے دباو ڈالا جارہاہے ۔

سینئر صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزائیں کالعدم ہونے پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ حکومت اتنی آسانی عمران خان کو رہا کر دے گی ،بظاہر تحریک انصاف کے رہنما یہی دعوے کر رہے ہیں آج عمران خان کی رہائی کا دن ہے ، لیکن ان کوا چھی طرح معلوم ہونا چاہیے کہ عمران خان کی لڑائی شہبازشریف یا نوازشریف سے نہیں ہے بلکہ کسی اور کے ساتھ ہے ، تھوڑے دن پہلے انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان کے بارے میں جس قسم کے ریمارکس دیئے ہیں، نیب نے بھی توشہ خانہ کا ایک اور کیس کھول لیاہے ، اور بھی کچھ مقدمات پائپ لائن میں ہیں، عمران خان کو ہر صورت اندر رکھنے کی کوشش کی جائے گی ، میرے خیال میں یہ بالکل غلط روایت قائم کی جارہی ہے ۔
حامد میر نے کہا کہ میں کل سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد توقع کر رہا تھا کہ اب شائد پاکستان میں اداروں کی محاذ آرائی کم ہو جائے لیکن جو کل فیصلے کیئے گئے ہیں اس میں مجھے یہی پتا چلا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت کے پاس عملدرآمد کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ، اب کوشش کی جائے گی، تحریک انصاف کے وہ رکن قومی اسمبلی جو ابھی بھی قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے بینچوں پر بیٹھتے ہیں اور اپنی پارٹی کا ساتھ نہیں چھوڑا ، ان میں سے جنہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا ذکر نہیں کیا تھا اور ابھی بھی کاغذوں میں آزاد ہیں، ان میں سے بہت سے لوگ ہمیں بتا رہے ہیں کہ ہمیں اپنی وفاداری تبدیل کرنے کیلئے دباو ڈالا جارہاہے کہ ہم کسی اور پارٹی میں جائیں یا پھر اپنی آزاد حیثیت کو برقرار رکھیں لیکن ہم پاکستان تحریک انصاف کو جوائن نہ کریں، کل رات کو یہ سلسلہ شروع ہو گیا ہے ، اس کا مطلب آج جو عدالت نے حکم دیا ہے ، عمران خان کو عدت کیس میں بری کیا جاتاہے اور ان کو رہا کیا جائے ، میرے خیال میں اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوگا، پوری کوشش کی جائے گی کہ عمران خان کو اندر ہی رکھا جائے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی کی جائے گی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں