اسلام آباد(نیا محاز )بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پر جج افضل مجوکہ نے وکیل خاور مانیکا سے استفسار کیا کہ آپ لوگ طلاق کو تو مانتے ہیں
،آپ دونوں فقہ حنفی کےپیروکار ہیں اور اس میں تین طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے،وکیل خاور مانیکا نے کہاکہ شکایت میں پتہ لگا کہ عدت میں نکاح کیا گیا، جج نے کہاکہ فقہ کے نظریات کوکورٹ میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا،یہ فقہ حنفیہ سے ہیں، اس کے مطابق تو طلاق ہو گئی لہٰذا عدت کا کیس بنتا ہی نہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پرسماعت ہوئی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے سماعت کی، وکیل خاور مانیکا نے کہاکہ کیا وراثت کا کیس 100سال بعد نہیں سنا جا سکتا ہے؟دوسری طرف سے عدت کے حوالے سے بیان کےویڈیو کلپ پر دلائل دیئے گئے،آج یہ یکم جنوری والے نکاح کوتسلیم کرتے ہیں اس سےپہلے اس سے انکار کرتے رہے،خاور مانیکا کا کلپ چلایا گیا کہ وہ بشریٰ بی بی کی بڑی تعریفیں کررہے ہیں،خاور مانیا کے وکیل نے عدالت میں خاور مانیکا ویڈیو بیان چلانے کی استدعا کردی۔
خاور مانیکا کے ساتھ خاور مانیکا کے صاحبزادے کا ویڈیو بیان بھی عدالت کے سامنے چلایا گیا، وکیل خاور مانیکا نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی اور خاور مانیکا کےصاحبزادے نے یکم جنوری کے نکاح سے انکار کیا،خاور مانیکا کے وکیل نے پی ٹی آئی کا تردیدی آفیشل لیٹر عدالت کے سامنے پیش کر دیا،
جج افضل مجوکہ نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں جب خاور مانیکا کا بیان ہوا تب یہ دستاویزات پیش کی گئیں،وکیل خاور مانیکا نے کہاکہ نہیں وقت نہیں پیش کیا گیا، ٹرائلکورٹ کے سامنے خاور مانیکا کا بیان چلایا گیا مگر ان کے صاحبزادے کا بیان نہیں چلایا گیا، جج افضل مجوکہ نے استفسار کیا آپ کا گواہ تو کہتا ہے مجھے دوسرے دن ہی شادی کا پتہ لگ گیا تھا،آپ لوگ طلاق کو تو مانتے ہیں،آپ دونوں فقہ حنفی کےپیروکار ہیں اور اس میں تین طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے،وکیل خاور مانیکا نے کہاکہ شکایت میں پتہ لگا کہ عدت میں نکاح کیا گیا، جج نے کہاکہ فقہ کے نظریات کوکورٹ مین چیلنج نہیں کیا جا سکتا،یہ فقہ حنفیہ سے ہیں، اس کے مطابق تو طلاق ہو گئی لہٰذا عدت کا کیس بنتا ہی نہیں۔
وکیل خاور مانیکا نے کہاکہ محمد حنیف کی شکایت کے بعد شکایت کنندہ خاور مانیکا کو اس معاملے کا علم ہوا ہے،خاور مانیکا نے اپنی شکایت میں لکھا کہ ان کو جب معلوم ہوا کہ یہ جرم ہے تب انہوں نے شکایت درج کرائی،جج افضل مجوکہ نے کہاکہ آپ کے دلائل کل بھی سن لوں گا، پوراپورا موقع دوں گا آپ کو،وکیل نے کہاکہ اگر کہا جاتا ہے کہ یہ شکایت دباؤ میں آ کر دائر ہوئی تو کوئی ثبوت لاتے،جج افضل مجوکہ نے کہاکہ یہ میں نے نوٹ کرلیا آگے چلیں،وکیل نے کہاکہ ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیاگیا،طلبی کے نوٹس کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور سیشن کورٹ میں چیلنج کیاگیا،جب دوسرے فریق کی جانب سے دائرے اختیار کو ایک تسلیم کرلیا جائے تو اس کے بعد کیسےاعتراض کیا جا سکتا ہے،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔