0

عمران خان نے چیف جسٹس سے اپنے کیسز سے علیٰحدہ ہوجانے کی درخواست کیوں کی ؟ انتظار پنجوتھانے اہم تفصیلات شیئر کر دیں

کراچی ( نیا محاز ) عمران خان نے چیف جسٹس سے اپنے کیسز سے علیٰحدہ ہوجانے کی درخواست کیوں کی ؟ رہنما پاکستان تحریک انصاف انتظار پنجوتھانے اس حوالے سے اہم تفصیلات شیئر کر دیں ۔ انتظار پنجوتھا نے کہا کہ تحریک انصاف کے پورے دور حکومت میں نواز شریف پر ایک کیس بھی نہیں بنا ہے البتہ شہباز شریف پر نیب کا ایک کیس ضرور بنا ہے جو صاف پانی والا کیس تھا باقی تو سارے کیس پیپلز پارٹی یا اس سے پہلے کے دور کے کیسز تھے ۔ ابھی تک 12کے قریب کیسز پی ٹی آئی او رعمران خان کے چیف جسٹس کے سامنے گئے ہیں اور کچھ ایسی چیزیں سامنے آئی ہیں جس سے ان کا خان صاحب کے خلاف ہونا واضح نظر آرہا ہے تو بطور جج وہ بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یہ ان کو سوٹ نہیں کرتا اور یہ مناسب نہیں ہے تو اس وجہ سے خان صاحب نے خود ان سے درخواست کی ہے کہ آپ میرے کیسز سے علیٰحدہ ہوجائیں ۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

رہنما پاکستان تحریک انصاف انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسا حل چاہیے ایسا الیکشن چاہیے جس میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہ ہو اسٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ اپنے سیاسی کردار کو مکمل طو رپر ختم کرے.عمران خان کا نئے انتخابات کا مطالبہ آج کا نہیں پہلے دن سے ہے کیونکہ 2024ء کے الیکشن میں ہمیں بھاری تعداد میں ووٹ ملا تھا ۔

اس وقت پاکستان معاشی مسائل میں گھرا ہوا ہے اور ان مسائل کو حل ایسی حکومت کرسکتی ہے جو عوام کا مینڈیٹ لے کر برسراقتدار آئے موجودہ حکومت تو مسلط کی گئی ہے اور یہ مسلط حکومت اگر کوئی فیصلے لیتی ہے تو اس کے پیچھے عوام تو نہیں ہوگی اور یہ چیزیں ملک کے لئے اچھی نہیں ہیں ۔ ہمیں ایسا حل چاہیے ایسا الیکشن چاہیے جس میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہ ہو اسٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ اپنے سیاسی کردار کو مکمل طو رپر ختم کرے ۔ اس وقت جو موجودہ حکومت ہے اس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے مسلط وزیراعظم تو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھے گئے ہیں جب اختیار ان کے پاس ہے جو سب کچھ کنٹرول کررہے ہیں تو پھر ظاہری سے بات ہے بات بھی انہی سے ہوگی اور انہی سے کہا جائے گا کہ جو آپ کی پوزیشن ہے آپ اس سے پیچھے جائیں ۔
انتظار پنجوتھا نے مزید کہا کہ خان صاحب نے ہمیشہ انصاف کے لیے عدلیہ کی طرف ہی دیکھا ہے اور ان کا عدلیہ پر اعتماد بھی ہے کیونکہ موجودہ حکومت کے وزراء تو صاف کہہ رہے ہیں کہ ان کا ارادہ 5سال تک خان صاحب کو جیل میں رکھنے کا ہے ۔ اب یہ سب کچھ عدلیہ کو ہی دیکھنا ہوگا اور عدلیہ اگر آزادانہ ماحول میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرے گی تو بالکل خان صاحب جلد رہا ہوں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں