0

جسٹس طارق جہانگیری کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(نیا محاز )جسٹس طارق جہانگیری کو اسناد کی تصدیق تک کام سے روکنے کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل میاں داؤد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ میں نے آپ کے پوائنٹس لکھ لئے ہیں،

بہت شکریہ،میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہاکہ یونیورسٹی کے لیٹرز پر سوشل میڈیا اور میڈیا پر بحث ہو رہی ہے،چیف جسٹس نے کہاابھی آپ میرٹ کی حد تک بات نہ کریں قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں،عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کو اسناد کی تصدیق تک کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، شہری میاں داؤد کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی،میاں داؤد ایڈووکیٹ ذاتی حیثیت میں عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ رجسٹرار آفس نے ایک اعتراض لگا دیا ہے آپ متاثرہ فریق نہیں،دوسرا اعتراض یہ ہے جوڈیشل کمیشن کیخلاف کیسے پٹیشن قابل سماعت ہے ؟وکیل نے کہاکہ میں یہ نہیں کہہ رہا جوڈیشل کمیشن کے خلاف آپ رٹ جاری کریں،میرا موقف ہے وہ جج کے عہدے پر تعیناتی کے معیار پر پورے نہیں اترتے،چیف جسٹس نے کہاکہ جب 209میں متبادل فورم ہے تو رٹ کیسے جاری ہو سکتی ہے؟ قانونی سوال ہے،وکیل میاں داؤد نے کہا کہ جسٹس سجاد کے خلاف کارروائی کیلئے سپریم کورٹ فل کورٹ کا فیصلہ موجود ہے،استدعا ہے کہ فاضل جج اہلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتے، انکوائری کروا لیں،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ یہ کہہ رہے ہیں اگر جج کا پرنسل معاملہ ہو تو دیکھ سکتے ہیں،میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہاکہ جی میں یہی کہہ رہا ہوں،میری استدعا ہے کہ میری درخواست قابل سماعت ہے،سوشل میڈیا پر چلنے والے لیٹر کی صدارت جاننےکیلئے درخواست دائر کی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ میں نے آپ کے پوائنٹس لکھ لئے ہیں، بہت شکریہ،میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہاکہ یونیورسٹی کے لیٹرز پر سوشل میڈیا اور میڈیا پر بحث ہو رہی ہے،چیف جسٹس نے کہاابھی آپ میرٹ کی حد تک بات نہ کریں قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں،عدالت نے درخواست سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں