0

چپ کریں، وکالت نامے کے بغیر کیسے بات کر سکتے ہیں؟جب عدالت نے کہہ دیا تو خاموش ہو جائیں، جسٹس طارق جہانگیری نے طارق فضل چودھری کے وکیل کی سرزنش کردی

اسلام آباد(نیا محاز )اسلام آباد کے 3حلقوں میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی امیدواروں کی پٹیشنزپر سماعت کے دوران جسٹس طارق محمود جہانگیری نے طارق فضل چودھری کے وکیل کی سرزنش کردی،جسٹس طارق محمودنے استفسار کیا کہ ایک تو یہ ہے کہ ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر ہوگا ، کسی کو اعتراض ہے؟وکیل نے کہاکہ جی مجھے اعتراض ہے،

میں طارق فضل چودھری کا وکیل ہوں،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیاکہ کیا آپ نے وکالت نامہ جمع کرایا ہے؟وکیل نے کہاکہ وکالت نامہ ابھی جمع نہیں کروایا آج جمع کروا دوں گا، وکیل نے کہاکہ میں ایک بات کروں گا عدالت چاہے اسے زیرغور نہ لائے،جسٹس طارق جہانگیری نے کہاکہ چپ کریں، وکالت نامے کے بغیر کیسے بات کر سکتے ہیں؟جب عدالت نے کہہ دیا تو خاموش ہو جائیں،وکیل طارق فضل چودھری نے کہاکہ میں معذرت چاہتا ہوں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسلام آباد کے 3حلقوں میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی میدواروں کی پٹیشنز پر سماعت ہوئی،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی،ٹریبونل نے وکیل کو ہدایت کی کہ الیکشن ایکٹ کا رول 144پڑھیں،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ اس کے مطابق ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر ہوتا ہے اور 180دن میں فیصلہ ہوتا ہے،اس کے مطابق فریقین سات دن کے اندر جواب داخل کرنے کے پابند ہیں۔

ٹریبونل نے ہدایت کی کہ سیکشن 147کیا ہے وہ پڑھیں،اس کے مطابق جواب کے ساتھ بیان حلفی بھی جمع ہونا ہے،الیکشن ٹریبونل کیلئے طریقہ کار کیا ہے پہلے وہ پڑھ کر بتا دیں،وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ الیکشن ٹریبونل نے 6ماہ میں الیکشن پٹیشن پر فیصلہ کرنا ہے،ٹریبونل نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنی ہے، 7دن سے زیادہ کی تاریخ نہیں دینی۔
جسٹس طارق جہانگیری نے کہاکہ ٹریبونل کے پاس شوکاز نوٹس جاری کرکے ممبرشپ معطل کرنے کا بھی اختیار ہے،ٹریبونل نے کہاکہ ہم پہلے طریقہ کار طے کررہے ہیں، ایک ایک کرکے سارے کیسز سنیں گے،روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی، اس پر کسی کو اعتراض ہے تو بتا دے،وکیل طارق فضل چودھری نے کہاکہ ہمیں ایک اعتراض ہے،ٹریبونل نے استفسار کیا کہ آپ کس کی طرف سے ہیں،وکیل نے کہاکہ میں ڈاکٹر طارق فضل چودھری کی طرف سے پیش ہوں گا، ٹریبونل نے کہاکہ آپ کا وکالت نامہ جمع نہیں ہوا؟وکیل طارق فضل چودھری نے کہاکہ وکالت نامہ آج جمع کرا دوں گا، ٹریبونل نے کہاکہ پہلے وکالت نامہ جمع کرائیں پھر ضرور عدالت کی معاونت کریں،روزانہ کی بنیاد پر ان کیسز کو سنیں گے،قانون کے مطابق 7دن کے اندر کوئی التوا مانگے گا تو ایک لاکھ جرمانہ ہوگا، ٹریبونل نے استفسار کیا کوئی حکم امتناع ہے تو بتائیں،الیکشن کمیشن کا آرڈر معطل ہے اگر وہ بحال ہو جائے گا تو ہم کارروائی روک دیں گے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے طارق فضل چودھری کے وکیل کی سرزنش کردی،جسٹس طارق محمودنے استفسار کیا کہ ایک تو یہ ہے کہ ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر ہوگا، کسی کو اعتراض ہے؟وکیل نے کہاکہ جی مجھے اعتراض ہے، میں طارق فضل چودھری کا وکیل ہوں،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کیا آپ نے وکالت نامہ جمع کرایا ہے؟وکیل نے کہاکہ وکالت نامہ ابھی جمع نہیں کروایا آج جمع کروا دوں گا، وکیل نے کہاکہ میں ایک بات کروں گا عدالت چاہے اسے زیرغور نہ لائے،جسٹس طارق جہانگیری نے کہاکہ چپ کریں، وکالت نامے کے بغیر کیسے بات کر سکتے ہیں؟جب عدالت نے کہہ دیا تو خاموش ہو جائیں،وکیل طارق فضل چودھری نے کہاکہ میں معذرت چاہتا ہوں۔
اسلام آباد کے الیکشن ٹریبونل نے ن لیگ کے کامیاب امیدواروں سے دوبارہ بیان حلفی طلب کرلئے،الیکشن ٹریبونل نے کہاکہ آئندہ سماعت سے پہلے بیان حلفی جمع کرائیں،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ پہلے بیان حلفی آئیں گے پھر ہم آگے دیکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں