0

میرا بیٹا 11 ماہ سے جسمانی ریمانڈ پر ہے بتائیں آئین میں یہ کہاں لکھا ہے؟حفیظ اللہ نیازی کا سپریم کورٹ میں بیان

اسلام آباد(نیا محاز )سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے معاملے پر دائر نظرثانی درخواست پرسماعت کے دوران حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ مولانا ابو الکلام نے کہا تھا سب سے بڑی نا انصافی جنگ کے میدانوں میں یا انصاف کے ایوانوں میں ہوتی ہے،میرا بیٹا 11 ماہ سے جسمانی ریمانڈ پر ہے بتائیں آئین میں یہ کہاں لکھا ہے؟
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے معاملے پر دائر نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی، جسٹس جمال مندوخیل،محمد علی مظہر، حسن اظہر رضوی ،جسٹس شاہد وحید،جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس شاہد بلال لارجر بنچ کا حصہ ہیں۔
حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ میرے بیٹے حسان سے جو آخری ملاقات ہوئی اس عدالت کی مہربانی سے ہوئی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اگر ملزمان کو ایسے دکھایا گیا تو غلط ہے، بہتر ہوگا اس کیس کو چلا کر فیصلہ کریں، حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ میری متفرق درخواست ہے بیٹے سے متعلق اسی کو نمبر لگوا دیجیے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ ہم اس وقت اپیل سن رہے ہیں، جسٹس امین الدین نے کہاکہ آپ کی درخواست لی تو نہ جانے اور کتنی درخواستیں آجائیں اصل کیس رہ ہی جائے گا،حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ مولانا ابو الکلام نے کہا تھا سب سے بڑی نا انصافی جنگ کے میدانوں میں یا انصاف کے ایوانوں میں ہوتی ہے،میرا بیٹا 11 ماہ سے جسمانی ریمانڈ پر ہے بتائیں آئین میں یہ کہاں لکھا ہے؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں