ممبئی (نیا محاز ) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شاندار فتح دلوانے والے ویرات کوہلی اور ان کی اہلیہ بالی وڈ اداکارہ انوشکا شرما اپنے دونوں بچوں کے ساتھ مستقل طور پر ممبئی سے لندن منتقل ہونے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے ۔�
بھارتی میڈیا کے مطابق کوہلی اور انوشکا بھارت میں شور شرابے اور کروڑوں مداحوں سے دور اپنی نجی زندگی پرسکون ماحول میں گزارنا چاہتے ہیں جہاں ہنگامہ اور شور شرابے نہ ہو اور دونوں آزادانہ گھوم پھر سکیں، ان کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرسکیں ان کا ہدف ایسا شہر ہے جہاں عام لوگ انہیں پہچان نہ سکیں۔فائنل کے ہیرو جمعرات کو ممبئی میں وکٹری پریڈ میں شرکت کے بعد اپنی اہلیہ اور دونوں بچوں وامیکا(بیٹی)اور اکائے(بیٹا) کے ساتھ روانہ ہوگئے۔
ہفتے کی شب ورلڈکپ فائنل کے بعد ویرات کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائر منٹ کا اعلان کردیا، وہ ٹیسٹ اور ون ڈے کھیلتے رہیں گے، ورلڈکپ کے پورے ایونٹ ناکام رہنے والے ویرات نے فائنل میں جنوبی افریقا کے خلاف 59گیندوں 76 رنز بنائے اور پلیئر آف دی فائنل قرار پائے۔
فائنل کے بعد وہ ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ سے بغلگیر ہوکرروپڑے، ویرات نومبر میں36سال کے ہوجائیں گے، سابق کپتان آج بھی سپر فٹ ہیں لیکن وہ عروج پر انٹر نیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنا چاہتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جب سے انوشکا شرما اور ویرات کوہلی دوسرے بچے آکائے کوہلی کے والدین بنے ہیں، اس کے بعد سے یہ جوڑا لندن شفٹ ہونے کا سوچ رہا ہے۔
ان کے قریبی حلقے دعویٰ کررہے ہیں کہ اب یہ خاندان لندن میں مستقل طور پر آباد ہوسکتا ہے جہاں وہ ایک عالیشان گھر خریدنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں،آکائے کی پیدائش سے پہلے ویرات کوہلی اور انوشکا شرما نے لندن میں کافی وقت گزارا اور انہوں نے اسے وہیں جنم دینے کا فیصلہ کیا۔
اس جوڑے نے آکائے کی پیدائش کے بعد بھی تقریباً 2ماہ لندن میں گزارے اور کرکٹ سے دور رہے، ویرات کوہلی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور آئی پی ایل کے لیے بھارت واپس آئے تھے، اس کے کئی دن بعد انوشکا بھی بھارت واپس آئیں۔
انوشکا شرما نے ویرات کوہلی سے درخواست کی کہ وامیکا اور آکائے کی تصویریں نہ بنائیں اور نہ ہی انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں، انوشکا اور ویرات کو اکثر لندن میں شاپنگ کے دوران یا ریسٹورنٹ میں وقت گزارتے دیکھا گیا ہے۔
5 سالہ ویرات کی لندن میں ان کے بیٹے کی پیدائش کے چند دن بعد تصویر بھی لی گئی تھی۔
ان کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ویرات چونکہ ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں، وہ اب برطانیہ میں مستقل ہی رہیں گے۔
انہوں نے ایک انٹر ویو میں انکشاف کیا تھاکہ وہ یورپ میں رہنا پسند کرتے ہیں کیونکہ یورپ زیادہ تر لوگ انہیں پہچان نہیں پاتے اور اس سے انہیں معمول کی زندگی ملتی ہے۔