0

پہلے اچھے اور برے طالبان کی بات ہوتی تھی اب کیا ججز بھی اچھے برے ہونگے؟جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد(نیا محاز )الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کیلئے تشکیل کردہ بنچ پر اعتراض اٹھانے پرجسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ چیف جسٹس کو کہا جاتا کہ کن علاقوں میں ججز درکار ہیں وہ فراہم کردیتے،ملتان کیلئے جج درکار ہے وہ اس رجسٹری میں پہلے ہی موجود ہوگا، کیا لازمی ہے کہ ملتان کیلئے لاہور سے جج جائے جبکہ وہاں پہلے ہی جج موجود ہے،پہلے اچھے اور برے طالبان کی بات ہوتی تھی اب کیا ججز بھی اچھے برے ہونگ

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوزکے مطابق دوران سماعت جسٹس عقیل عباسی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا 15فروری کا خط جمع کرائیں وہ بہت ضروری ہے،آپ نے پینل مانگا تھا اس کا کیا مطلب ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اگر ججز کی فہرست درکار تھی تو ویب سائٹ سے لے لیتے؟کیا چیف جسٹس الیکشن کمیشن کی پسند ناپسند کا پابند ہے؟کیا چیف جسٹس کو الیکشن کمیشن ہدایات دے سکتا ہے؟آپ ججز میں سے خود’’چوز‘‘ نہیں کر سکتے۔
عدالت نے کہاکہ چیف جسٹس کو ہی علم ہوتا ہے کون کون سے ججز دستیاب ہیں،چیف جسٹس نے کہاکہ ہو سکتا ہے کچھ ججز بیرون ملک ہوں کچھ ذاتی وجوہات پر ٹریبونل میں نہ آنا چاہتے ہوں، الیکشن کمیشن کو کسی جج پر اعتراض تھا توہ وجہ بتا سکتا تھا،وجہ بتائی جا سکتی تھی کہ فلاں جج کا بھائی الیکشن لڑ چکا اس لئے یہ ٹریبونل میں نہ ہوں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن پینل نہیں مانگ سکتا،کیا اسلام آباد اور دیگر صوبو ںمیں بھی پینل مانگے گئے تھے؟

چیف جسٹس نے کہاکہ الیکشن کمیشن چیف جسٹس سے ملاقات کرکے مسئلہ حل کرسکتا تھا،الیکشن کمیشن اب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مشاورت کیوں نہیں کر لیتا؟بتائیں، ابھی مشاورت میں کیا رکاوٹ ہے؟وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ ہم نے ملاقات کیلئے رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط لکھا ہے، ابھی جواب نہیں آیا،چیف جسٹس نے کہاکہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر بیٹھ کر مسئلہ حل کر سکتے ہیں،اس معاملے پر وقت کیوں ضائع کررہے ہیں،جسٹس امین الدین نے کہاکہ اگر ترمیم منظور ہو جائے تو بھی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے مشاورت لازمی ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا چیف الیکشن کمشنر چیف جسٹس ہائیکورٹ سے ملاقات پر تیار ہیں یا نہیں؟
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ چیف جسٹس کو کہا جاتا کہ کن علاقوں میں ججز درکار ہیں وہ فراہم کردیتے،ملتان کیلئے جج درکار ہے وہ اس رجسٹری میں پہلے ہی موجود ہوگا، کیا لازمی ہے کہ ملتان کیلئے لاہور سے جج جائے جبکہ وہاں پہلے ہی جج موجود ہے،پہلے اچھے اور برے طالبان کی بات ہوتی تھی اب کیا ججز بھی اچھے برے ہونگے؟وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ تمام ججز اچھے ہیں سب کا احترام کرتے ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آئینی ادارے آپس میں لڑیں تو ملک تباہ ہوتا ہے،ججز تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کااجلاس کب ہے؟اٹارنی جنرل نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس کی تاریخ معلوم کرکے بتاؤں گا، کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کر دیاگیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم مشاورت کرکے جلد آتے ہیں،میں اپنے ساتھی ججز سے مشاورت کرلوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں