0

پنجاب حکومت نے معدنیات کی غیر قانونی کھدائی روکنے کیلیے بڑا قدم اٹھا لیا ،کیا اقدمات کیے جائیں گے ؟ جانیے

پنجاب حکومت نے معدنیات کی غیر قانونی کھدائی روکنے کیلیے بڑا قدم اٹھا لیا ،کیا اقدمات کیے جائیں گے ؟ جانیے

لاہور ( )معدنیات کی غیر قانونی کھدائی کو روکنے کے لیے میکنزم تیار کرنے کا فیصلہ ،دریائے سندھ اور ضلع اٹک کی حدود میں سونے کی تمام قسم کی کان کنی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سیکشن 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر تشکیل شدہ 8 رکنی کمیٹی کے کنوینئر سردار شیر علی گورچانی نے انتظامی محکموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان بہتر رابطے کے لیے ایکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس بلا لیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون و مواصلات صہیب احمد بھرتھ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
اجلاس میں سیکرٹری معدنیات بابر امان بابر، ڈی جی مائنز، ایڈیشنل کمشنر راولپنڈی، آر پی او راولپنڈی، ڈی پی او اٹک اور ڈی سی اٹک بھی بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔ اجلاس میں اٹک کے مقام پر دریائے سندھ میں پلیسر گولڈ کی غیر قانونی ترسیل پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور معاملے کی حساسیت اور اہمیت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں پلیسر گولڈ کی غیر مجاز کھدائی کو روکنے کے لیے ممکنہ اقدامات پر بحث کی گئی۔ منسٹری آف ڈیفنس کے ذریعے منفی قرار دیئے گئے علاقے میں معدنیات کی غیر قانونی کھدائی کو روکنے کے لیے ایک میکانزم تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سردار شیر علی گورچانی نے کہا کہ دریائے سندھ میں مجرموں کے حملے کو روکنے اور پلیسر گولڈ کی غیر مجاز کھدائی کو روکنے کے لیے مستقل پولیس چیک پوسٹ نصب کرنا ضروری ہے۔ وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز شریف کو پلیسر گولڈ کی غیر قانونی کھدائی پر گہری تشویش ہے۔ متعدد مواقع پر منفی علاقے میں بھی غیر قانونی پلیسر گولڈ کی کھدائی دیکھی گئی ہے۔ دریائے سندھ، ضلع اٹک کی حدود میں سونے کی تمام قسم کی کان کنی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سیکشن 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سردار شیر علی گورچانی نے کہا کہ ماضی میں چوری شدہ پلیسر گولڈ کی نشاندہی اور بازیابی کا میکنزم بھی بنایا جائے گا۔ ایکشن کمیٹی بہت جلد اٹک میں پلیسر گولڈ سائٹ کا دورہ کرے گی اور پروجیکٹ ایریا میں قیمتی معدنیات کو محفوظ رکھنے کے لیے بھرپور اقدامات کرے گی۔ بعض بے ایمان عناصر ہمارے دفاعی اداروں کے نام کا استعمال کر کے ذاتی مفادات پورے کر رہے ہیں، اس مسئلے کو ختم کرنا ضروری ہے۔ بلاشبہ ہماری مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ضمن میں بہترین کام کر رہے ہیں۔

سردار شیر علی گورچانی نے کہا کہ پلیسر گولڈ ایک قومی خزانہ ہے اور اس کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ یہ اجلاس پلیسر گولڈ کی غیر قانونی کھدائی کو روکنے اور اس کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
سردار شیر علی گورچانی نے اجلاس میں شریک تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے تعاون سے یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں