اسلام آباد (نیا محاز ) سینئر صحافی محمد صالح ظافر نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گذشتہ روز بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کی تقریر کا بڑا حصہ کارروائی سے حذف کرا دیا۔ وزیراعظم نے اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سپیکر کے ذریعے تقریر کے کئی گھنٹے بعد اس تقریر کے کئی اہم نکات کو کارروائی سے نکلوا دیا۔
گذشتہ روز لوک سبھا کا اجلاس غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے سے قبل جب مودی نے تقریر شروع کی تو اس پر حزب اختلاف نے تادیر زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ راہول گاندھی نے ہندو مت، اسلام، سکھ مذہب، جین، بدھ مت، عیسائیت سمیت تمام مذاہت کی تعلیمات کو تشدد اور نفرت کے منافی قرار دیا تھا۔ انہوں نے قرآن حکیم کا ذکر کرتے ہوئے رسول کریمﷺ کا نام نامی لیتے ہوئے آپﷺ پر درود بھی بھیجا تھا۔
جنگ ” کے مطابق تقریر کے اختتام پر بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ نے حزب اختلاف کے رویئے کو پارلیمانی آداب کے پرخچے اڑانا قرار دے دیا اور حزب اختلاف کے طرز عمل کے خلاف قرارداد منظور کرا لی۔
گزشتہ ربع صدی میں یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے خلاف قرارداد منظور کی گئی ہو۔ راہول گاندھی جنہوں نے 2 گھنٹے طویل خطاب کیا تھا مودی نے انہیں بالک بدھی (بچکانہ سوچ) کا حامل قرار دے دیا تاہم اپنی پوری تقریر میں مودی نے بار بار راہول کو ہدف بنا کر ان پر نکتہ چینی ک