0

عدت کے دوران نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں کی سماعت میں سلمان اکرم راجہ کے دلائل

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اگر یونین کونسل کا پروسیجر مکمل نہیں بھی ہوتا تو طلاق موثر ہو جائے گی‘مسلم فیملی لاءکے تحت کیس وفاقی شرعی عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے. سلمان اکرم راجہ کے دلائل
اسلام آباد(نیا محاز اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2024 ) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے آج بھی دلائل جاری ہیں عمران خان اور بشری بی بی کی دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کر رہے ہیں.

سماعت کے دوران عمران خان کے وکلاءسلمان اکرم راجہ اور خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے سابق وزیراعظم کے وکیل سلمان اکرم راجہ آج بھی دلائل دے رہے ہیں انہو ں نے اپنے دلائل میں مسلم فیملی لا کے سیکشن 7 کا حوالہ دیا، جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ اس کیس میں سیکشن 7 لاگو نہیں ہوتا؟. اس پر وکیل کی جانب سے عدالت میں مسلم لا کے حوالے سے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا گیا وکیل نے بتایا کہ فیملی لا ذاتی قانون کا حصہ ہے اس لیے ایسے کیس شریعت کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اگر یونین کونسل کا پروسیجر مکمل نہیں بھی ہوتا تو طلاق موثر ہو جائے گی، عدالت نے کہا سیکشن 7 کو پریشر ڈالنے کے لیے نہیں استعمال کیا جا سکتا.
انہو ں نے کہا کہ ایک کیس میں سیکشن 7 کا نوٹس نہیں ہوا تو خاتون نے خرچہ کا دعویٰ کردیا عدالت نے اس کیس میں بھی خاتون کو خرچے کا حق دیا، اس کیس میں ان کیسوں کا حوالہ دیا گیا جس میں عدت کا کوئی ذکر ہی نہیں بعد ازاں سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کی جانب سے مختلف کیسوں کا حوالہ دیا گیا، وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ خاتون یونین کونسل کے سرٹیفکیٹ کے بغیر بھی نکاح کر سکتی ہے، اگر اس طرح سے چلتا رہا تو ہر سال ہزاروں شادیاں کالعدم قرار دینی پڑ جائیں گی، خاندان میں ہزاروں وراثت کے مسائل ہوتے ہیں، عدالت نے اللہ داد کیس میں فیصلہ دیا کہ پہلے شوہر کی عدت کے دوران وفات ہونے کے باعث وفات کے دن سے دوبارہ عدت شروع ہوئی، خاتون نے دوسری شادی کی مگر سرٹیفکیٹ نہیں دیا اور دوسرا شوہر کچھ وقت بعد وفات پا گیا.
وکیل نے بتایا کہ دوسرے شوہر کے بچوں نے خاتون کے خلاف دعویٰ کردیا کہ وراثت میں حصہ نہیں بنتا عدالت نے خاتون کے حق میں فیصلہ دیا انہوں نے کہا کہ نوکر لطیف کی گواہی کی بنیاد پر یہ نکاح فراڈ قرار دے دیا گیا اور سزا دی گئی. بعد ازاں سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کی جانب سے خاور مانیکا کا نجی ٹی وی کو دیا گیا انٹرویو کا حوالہ دیا گیا وکیل نے کہا کہ انٹرویو میں خاور مانیکا بشریٰ بی بی کو پاک باز اور عمران خان کے ساتھ روحانی تعلق کا کہہ رہے ہیں یاد رہے کہ گزشتہ روز وکیل سلمان اکرم راجہ نے سزا معطلی کے درخواست مسترد ہونے کے فیصلے پر جزوی دلائل دیے تھے واضح رہے کہ 27 جون کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی تھی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں