کراچی (نیا محاز) ملک بھر میں سالانہ کتنے ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے ۔۔۔؟ اس حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ بجلی چوری روکنا ہماری ذمہ داری ہے۔لائن مین کنڈا ہٹانے جاتا ہے تو مجمع جمع ہوجاتا ہے اور کہتا ہے کہ کنڈا نہیں ہٹاتے کیا کرلو گے۔ حکومت کی رٹ اور اختیار جہاں نہ ہووہاں آپ کیا کریں گے
۔ اس رٹ کو نافذ کرانے کیلئے قانونی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اس چیز سے بہت گہرا تعلق ہے۔خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان کوبجلی چوری روکنے کی درخواست کی ہے۔ پنجاب کی وزیراعلیٰ نے ہمارے کہنے سے پہلے ہماری مدد کرنا شروع کردی۔ بجلی چوری600 ارب روپے سالانہ کا معاملہ ہے۔پیسکو اور قبائلی علاقوں میں وہاں137 ارب روپے کا سالانہ نقصان ہورہا ہے۔سندھ کے اندر کراچی کے علاوہ51 ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ہورہی ہے۔پنجاب میں133 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔بلوچستان میں100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔ پشاور، مردان ، ڈیرہ اسماعیل خان ،نوشہرہ اور چار سدہ میں 65 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے ۔
بجلی چوری روکنے کے کام کو ہم نے جہاد کے طور پر شروع کیا ہوا ہے، فیڈر ز زبردستی کھلوانے کا گرڈ پر 7 ارب روپے نقصان ہوا ہے،ایک علاقہ دوسرے علاقے کی کوتاہی کی قیمت ادا کررہا ہے یہ بہت بڑا ظلم ہے۔ سیلز ٹیکس ایک ایسی مد ہے جو18 فیصد تمام صارفین کے اوپر ہے ۔18 فیصد ایف بی آر ہمارے ذریعے وصولی کرتی ہے۔اس کا ہماری بجلی کی قیمت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔پی ٹی وی چلانے کی فیس ہمارے ذریعے وصول کی جاتی ہے۔آئی پی پیز2027 ء تا2034ء ریٹائرڈ ہونے والے ہیں۔