شہنشاہ غزل مہدی حسن غزل گائیکی کی تاریخ کا ایک ایسا عظیم ترین گلوکار، جس نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی گائیکی کا لوہا منوایا
کراچی (نیا محاز اخبارتازہ ترین – این این آئی۔ 14 جون2024ء) برصغیر کے معروف گلوکار شہنشاہ غزل استاد مہدی حسن خان کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے۔ بالی وڈ فلم اسٹار ریکھا بھی ماضی میں مہدی حسن کا گیت سنا کر داد سمیٹ چکی ہیں ۔عظیم گلوکار نے اپنی زندگی میں لاتعداد غزلیں، فلمی گیت اور ملی نغمے گائے، جن کی گونج آج بھی سامعین کے دلوں میں زندہ ہے۔
شہنشاہ غزل مہدی حسن غزل گائیکی کی تاریخ کا ایک ایسا عظیم ترین گلوکار، جس نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی گائیکی کا لوہا منوایا۔18 جولائی 1927 کو راجستھان کے گاؤں لٴْونا میں پیدا ہونے والے عظیم گلوکار مہدی حسن کلاونت گھرانے کی سولہویں پیڑھی سے تعلق رکھتے تھے، اٴْن کے والد اور چچا بھی گائیک تھے، جن کے زیر اثر مہدی حسن نے ابتدائی تربیت گھر سے ہی حاصل کی۔
1947ء میں 20 سالہ مہدی حسن اہلِ خانہ کے ساتھ نقلِ وطن کرکے پاکستان آگئے، محنت مزدوری کی، سائیکل، موٹر سائیکل اور گاڑیاں مرمت کیں، لیکن موسیقی کے خیال سے غافل نہیں رہے اور اپنا ریاض جاری رکھا۔1957 میں قسمت ان پر جب مہربان ہوئی، جب انہوں نے پہلی بار ریڈیو پاکستان پر اپنی آواز کا جادو جگایا، بس پھر کیا تھا، اس کے بعد مہدی حسن نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
ایک کے بعد ایک ہٹ فلمی گیتوں نے انہیں فلمی دنیا میں پلے بیک گلوکاری کا بے تاج بادشاہ بنادیا، انہیں 1985 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا، 9 بار نگار ایوارڈ برائے بیسٹ پلے بیک سنگر حاصل کیا، 2004 تمغہ امتیاز، 2010 میں ہلال امتیاز اور 2012 میں نشانہ امتیاز سے نوازا گیا۔اپنی زندگی کے آخری ایام میں مہدی حسن 12 سال شدید علیل رہے، 13 جون 2012 کو موسیقی کی دنیا کا یہ عظیم ستارہ اپنے کروڑوں پرستاروں کو چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کرگیا۔