0

(ن) لیگ والوں کو باتیں کرنے کی30 سال کی ٹریننگ ہے, پی ٹی آئی سینیٹر زرقہ تیمور نے” تا حیات مراعات” کے حوالے سے اہم سوال اٹھا دیا

اسلام آباد (نیا محاز ) پی ٹی آئی رہنما سینیٹر زرقہ تیمور نے کہا ہے کہ بجٹ سے پہلے چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی تاکہ اپنوں کو سبسڈی مل جائے، صدر سمیت بڑے عہدوں پر فائز لوگوں کو تاحیات مراعات کس خوشی میں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

سینیٹر زرقہ تیمور کا کہنا تھا کہ پرچون فروشوں پر ٹیکس لگنا چاہیے مگر حکومت نہیں لگا ئےگی، یہ حکومت تو نان فائلرز کی سمیں بند نہیں کرواسکی، دبئی میں 11ارب ڈالرز کی انویسٹمنٹ ہے اس کا کوئی جواب نہیں دیتا کوئی منی ٹریل نہیں ہے، حکومت دوسرے ملکوں سے قرضے لینے کے بجائے اپنے خرچے کم کیوں نہیں کررہی ، بہت سے حکومتی آفیشلز کے پاس دہری شہریت ہے۔
سینیٹر زرقہ تیمور کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ والوں کو اچھی اچھی باتیں کرنے کی30 سال کی ٹریننگ ہے، ملک میں غریب مررہا ہے مزے لوٹنے کیلئے اشرافیہ ہے، شوگر ملز والے لوگوں کی آئی پی پیز کو غریبوں سے بجلی کے بلوں میں ٹیکس دے کر پیسہ دیا جارہا ہوتا ہے، پی ڈی ایم ون حکومت میں آئی ایم ایف سے جو قرضہ لیا گیا اس میں 42فیصد سے ایم این ایز کو نوازا گیا، غریب آدمی کو ایک ڈالر کا فائدہ نہیں ہوتا، یہ ڈالر سے بیرون ملک میں جائیدادیں بناتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں