جدہ (محمد اکرم اسد) پاکستان انویسٹمنٹ فورم کے سابق صدر چودھری شفقت محمود نے کہا ہے کہ پاکستانی تجارت اور افرادی قوت کے فروغ کےلئے اسوقت سب محفوظ وشفاف مارکیٹ اور ملک سعودی عرب اورخلیج ممالک ہیں.
یہاں ون ونڈو آپریشن، بینکنگ نظام اور ہر طرح کی متعلقہ سروسز فراہم کی جاتی ہیں، ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر ایک قوم کی طرح اپنے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے، یہ بات انہوں نے جدہ میں پاکستان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصل سعدیہ خان سے ملاقات کے دوران کہی. چودھری شفقت محمود نے کہا ہے کہ پاکستانی پراڈکٹس کے تعارف اور فروغ کیلئے جدہ، ریاض، مکہ ،مدینہ کے شہروں میںچھوٹے سے ایریا میں ہی سہی لیکن ایک پراڈکٹ ڈسپلے سینٹر کا قیام ضروری ہے جہاں سیاحت کے شعبے سے متعلق دیدہ زیب تصویری نمائش بھی کی جائے تاکہ اس شعبے کو صنعت کا درجہ حاصل ہو، سیاحت کے مداح سعودی شہریوں کو آمدورفت کیلئے رعایتی ٹکٹوں کی فراہمی کیلئے ٹھوس اور دیر پا لا ئحہ عمل تیار کیا جانا چاہئے، سعدیہ خان نے حال ہی میں پاکستان قونصلیٹ جدہ میں ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ قونصل کی ذمہ داری سنبھالی ہے،
دوطرفہ ملاقات میں باہمی تجارتی مفاد کے معاملات، پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے دوستانہ پالیسیوں اور ماحول کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی،سعدیہ خان نے کہا کہ یہاں روایتی شعبوں میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے مواقع موجود ہیں جن میں فوڈ پراڈاکٹس ، ٹیکسٹائل، تعمیراتی سامان، آئی ٹی، جراحی کے آلات، کھیلوں کے سامان، سپورٹس ویئر، سیاحت وغیرہ شامل ہیں، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ سعودی عرب کی مارکیٹ میں پاکستان کی اشیاءکی امپورٹ بڑھے اور پاکستان میں ملکی غیرملکی سرمایہ کاری فروغ پائے، حکومت کی کوشش ہے کہ معیشت کو مضبوط مستحکم کرکے زرمبادلہ میں اضافہ ہو تاکہ پاکستان پہ بیرونی قرضوں کا بوجھ ہلکا ہو. اس موقع پر چودھری وقار ارشد بھی موجود تھے۔