0

صحت عامہ کے تحفظ کیلئے غذائی تحفظ کو یقینی بنا نا ضروری ہے،چیئرمین سینیٹ

تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، غیر متوقع چیلنجز جیسے کہ وبائی امراض، قدرتی آفات، اور موسمیاتی تبدیلیاں ہماری خوراک کی فراہمی کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہیں، یوسف رضا

اسلام آباد (نیا محاز اخبارتازہ ترین – این این آئی۔ 07 جون2024ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ فوڈ سیفٹی پاکستان کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے،تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، غیر متوقع چیلنجز جیسے کہ وبائی امراض، قدرتی آفات، اور موسمیاتی تبدیلیاں ہماری خوراک کی فراہمی کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہیں۔جمعہ کو’’عالمی یوم تحفظ خوراک 2024 ‘‘کے موقع پر اپنے پیغام میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمیں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا، اپنی فوڈ سیفٹی ایجنسیوں کی صلاحیتوں کو بڑھانا، اور فوڈ سیفٹی کے ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے،فوڈ سیفٹی پاکستان کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے،مضرصحت خوراک اور آلودہ پانی کے باعث صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس سے لاکھوں پاکستانی متاثر ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صحت کے شعبے کے نظام پر کافی بوجھ بڑھ رہا ہے،تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، غیر متوقع چیلنجز جیسے کہ وبائی امراض، قدرتی آفات، اور موسمیاتی تبدیلیاں ہماری خوراک کی فراہمی کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہیں اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم صحت عامہ کے تحفظ کے لیے اپنے غذائی تحفظ کو یقینی بنائیں۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے فوڈ سیفٹی کے معیار کو مزیدبہتر بنانے میں اہم پیش رفت کی گئی ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول کسانوں، فوڈ پروسیسرز، ڈسٹری بیوٹرز اور صارفین پر زور دیا کہ وہ خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں،کسانوں کو محفوظ زرعی طریقوں کو اپنانا چاہیے،خوراک کے کاروبار کو حفظان صحت کے سخت عالمی معیارات پر عمل کرنا چاہیے، اور صارفین کو چاہیے کہ وہ جو خوراک خریدتے ہیں اور کھاتے ہیں اس کے معیار کے بارے میں محتاط رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے پر ہم ایک محفوظ اور صحت مند پاکستان بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کریں، اپنی اجتماعی کوششوں کے ذریعے، ہم خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں اور اپنی قوم کے روشن مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں