0

دنیاکو چین کی ترقی سے سیکھنا چاہئے، قرضوں کیلئے نہیں ، کاروبار اور ترقی کیلئے آیا ہوں: وزیراعظم شہبازشریف

شینزن (نیا محاز ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں ماضی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے، اگر ہم ماضی میں رہیں گے تو آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے شینزن میں پاک چائنہ بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چائنہ کا دورہ کرنا میرے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے، بزنس کانفرنس میں آئے تمام نمائندوں کو خوش آمدید کہتاہوں ، چین کو شاندار بزنس کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ شینزن کی ترقی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، دنیاکو چین کی ترقی سے سیکھنا چاہئے، چین کے شہر شینزن نے مختصر مدت میں ترقی کی منازل طے کیں ، پاکستانی کمپنیاں اپنی مصنوعات کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کریں، پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے، چین نے ترقی کیلئے فرسودہ طریقہ کار کو ترک کرکے جدید طریقے اپنائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت کا چین کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں، پاکستان بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات کررہاہے، پاکستان میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کیلئے بزنس کونسل قائم کی، قائداعظم کے ویژن پر عمل پیرا ہوکر ملک کو ترقی دلائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ ترقی کی ضمانت ہے، چین مختصر وقت میں دنیا کی دوسری بڑی معیشت اور فوجی طاقت بن گیا، قرضوں کیلئے نہیں بلکہ کاروبار اور ترقی کیلئے آیا ہوں، چین نے پاکستان کے ہر صوبے میں منصوبے لگائے۔ان کا کہنا تھا کہ 5چینی باشندوں کی دہشتگرد حملے میں ہلاکت دردناک لمحہ تھا، چینی باشندوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ چینی صدر نے700ملین لوگوں کو غربت سے نکالا، 50،60کی دہائی میں ہمارے معاشی اعداد وشمار چین سے بہتر تھے، پنجاب سپیڈ کو پاکستان سپیڈ میں تبدیل کریں گے ، پاکستان کے پاس 10ٹریلین ڈالرز کے معدنی ذخائر ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی پاکستان میں بڑا مسئلہ ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ا? رہی ہے، پاکستان میں معاشی اشاریے درست سمت میں جارہے ہیں، رواں سال کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے کم رہے گا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہوکر 11 فیصد تک آگئی ہے، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں تیزی سے کم ہو رہی ہے، شرح سود کے معاملے پر ہمیں رواں سال دیکھنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرنسی چند ماہ میں مستحکم ہوئی ہے، حکومت کی اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ،سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئی ٹی، معدنی وسائل سمیت مختلف شعبوں میں بے پناہ مواقع ہیں، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کر رہی ہے، پاکستان میں 84اداروں کی نجکاری پر غور جاری ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اپنے پانچ روزہ دورہ چین کے پہلے مرحلے میں شینزن میں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں