صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب کے کسانوں کو فی من گندم کے 3900 روپے ادا کیے جائیں گے
پشاور(نیا محاز اخبارتازہ ترین۔ 17 مئی2024ء) خیبرپختونخواہ حکومت نے پنجاب کے کسانوں سے گندم کی خریداری شروع کر دی، صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب کے کسانوں کو فی من گندم کے 3900 روپے ادا کیے جائیں گے۔ خیبرپختونخواہ حکومت نے پنجاب کے کاشت کاروں سے گندم کی خریداری کا آغاز کردیا۔ڈائریکٹر محکمہ خوراک یاسر حسن کے مطابق پنجاب کے کاشت کاروں سے گندم کی خریداری شروع کردی ہے اور پنجاب کے کاشتکاروں کیلئے خیر مقدمی بینرآویزاں کردیے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر محکمہ خوراک نے بتایا کہ 3900 روپے فی من گندم خریدی جارہی ہے جبکہ 30 جون تک پنجاب کی کاشتکاروں سے 2 لاکھ 86 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور مقامی کاشتکاروں سے بھی14 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر کیا ہے اس سلسلے میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری جاری ہے جبکہ پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے کاشتکاروں سے بھی گندم خریداری شروع کی گئی ہے، کاشتکاروں سے 3900 روپے 40 کلو گرام کے حساب سے گندم خریدی جا رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گندم خریداری کے حوالے سے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ کاشتکاروں کیلئے آنلائن ایپ متعارف کرایا ہے،گندم کے معیار اور نمی کا تناسب جانچنے کے لئے ڈیجیٹل میٹر کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ گندم خریداری کے عمل میں شفافیت برقرار رکھنے کے لئے تمام خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں، گندم خریداری کے حوالے تازہ ترین معلومات محکمہ خوراک کے سماجی رابطے کے ویب سائٹ کے آفیشل پیج سے روزانہ فراہم کی جا رہی ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ صوبے میں کرپشن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا یہی وجہ ہے کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور اس سلسلے میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور مبینہ خوردبرد کے الزام میں تین افسران کو معطل بھی کردیا ہے۔ظاہر شاہ طورو کا مزید کہنا تھا کہ اب تک تمام خریداری مراکز میں 20 ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی گئی ہے، حکومت خیبرپختونخوا نے مقامی اور پنجاب کے کاشتکاروں سے گندم خریداری کا فیصلہ کسانوں کے بہتر مفاد میں کیا ہے کیونکہ خوشحال کسان خوشحال ملک کی ضمانت ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ حکومت خیبرپختونخوا کے پاس امپورٹڈ گندم کا آپشن بھی تھا اس لئے پنجاب حکومت احسان نہ جتائے، پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی گندم درآمد کرکے پنجاب کے کسانوں کی سال بھر کی محنت کو ضائع کیا ہے۔