اسلام آباد(نیا محاز )سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے وہ پریس کانفرنس سنی، کیا یہ توہین عدالت ہے
یا نہیں؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ مجھے جو ویڈیو ملی اس میں متعلقہ حصوں کی آواز میوٹ تھی۔
سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر افغان بنچ میں شامل ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے وہ پریس کانفرنس سنی، کیا یہ توہین عدالت ہے یا نہیں؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ مجھے جو ویڈیو ملی اس میں متعلقہ حصوں کی آواز میوٹ تھی،چیف جسٹس نے کہاکہ توہین عدالت کے قانون کو پڑھتے ہیں، اداروں میں نقص ہوسکتا ہے، کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے،اگر آپ ادارے کو انڈر مائن کریں گے تو یہ درست نہیں،میرے خلاف بہت زیادہ باتیں ہوئیں جن کو میں نے نظرانداز کیا،ہم ہر روز اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔