پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ساڑھے تین سے چار بجے کے درمیان چاند کے مدار میں پہنچے گا،خلائی مشن مدار کی جانچ اور تصدیق میں ذیلی نظام کا جائزہ لے گا
اسلام آباد(نیا محاز اخبارتازہ ترین۔08 مئی 2024 ء) پاکستان کی تاریخ کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب کیو آج چاند کے مدار میں پہنچے گا،آئی کیوب قمر پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ساڑھے تین سے چار بجے کے درمیان چاند کے مدار میں پہنچے گا،چاند کی پہلی تصویر 15 یا 16 مئی تک موصول ہونے کا امکان ہے،خلائی مشن مدار کی جانچ اور تصدیق میں ذیلی نظام کا جائزہ لے گا۔
کور کمیٹی انسٹیٹیوٹ آف اسپیس کے رکن ڈاکٹر خرم خورشید گزشتہ رات چین کیلئے روانہ ہوگئے جبکہ ‘آئی کیوب کیو’ کے پروجیکٹ ہیڈ ڈاکٹر قمر السلام بھی پہلے سے چین میں موجود ہیں۔چاند سے تصویروں کا حصول تکنیکی طور پر پیچیدہ عمل ہے۔ سیٹلائٹ امیجنگ سسٹم کو آپریشنل کیا جانا ہے۔ اس سے قبل تمام متعلقہ ذیلی نظاموں کی تصدیق میں ایک ہفتے سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
ڈاکٹر خرم خورشید کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ مشن کی کامیابی پر پاکستان چاند پر جانے والا دنیا کا چھٹا ملک بن جائے گا۔ ’آئی کیوب کیو‘ کو ’چینگ 6‘ مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔آئی کیوب کیو کو خلا میں بھیجنے کے مقصد سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس مشن کی مدد سے ہم سائنسی تحقیق، تکنیکی ترقی اور خلائی تحقیق سے متعلق تعلیمی منصوبوں میں آگے بڑھ سکیں گے۔
نہ صرف یہ بلکہ پاکستان کے پاس تحقیق کیلئے اپنی سیٹلائٹ سے لی جانے والی چاند کی تصاویر ہوں گی۔واضح رہے کہ 3مئی کو پاکستان کی تاریخ کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب کیو چاند کے سفر پر روانہ ہوا تھا۔ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 27 منٹ پر خلا میں بھیجا گیا تھا۔چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن’آئی کیوب قمر‘چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے روانہ ہوا تھا۔
ہینان سے مشن کی کی روانگی پر سپارکو میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے تھے جہاں سپارکو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تالیوں سے گونج اٹھا تھا۔یہ بھی بتایاگیا تھا کہپاکستان کا سیٹلائٹ مشن 3 سے 6 ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا، سیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی۔ مشن میں چاند پر چکر لگانا، ٹیک آف کرنا اور واپس پہنچنا شامل ہے جب کہ یہ 2 کلو گرام تک کا مادہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔